پاکستان کی نامور اور مشہور شخصیت انتقال کر گئی،پورا ملک سوگ میں ڈوب گیا

اس میں کوئی شک نہیں کہ ہر انسان نے موت کا ذائقہ چکھنا ہے اس کا ذکر مقدس کتاب قرآن پاک میں بھی

موجود ہے جلد یا بدیر ہر انسان نے جو اس دنیا میں آیا ہے اُسے واپس بھی جانا ہے اسی طرح  آج ایک افسوس ناک خبر سامنے آئی ہے۔

پاکستان کے ٹی وی اور فلم کے لیجنڈ اداکار قوی خان انتقال کرگئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹی وی اور فلموں کے معروف اداکار محمد قوی خان کا 80 برس کی عمر میں انتقال ہوگیا،جن کا

نمازے جنازہ کینڈا میں ادا کیا گیا۔ اداکار قوی خان کینسر کے عارضے میں مبتلا تھے اور کچھ عرصے سے کینیڈا میں زیر علاج تھے۔ صدر آرٹس کونسل کراچی محمداحمد شاہ نے قوی خان کی وفات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ قوی خان طبیعت ناسازی کے

باعث علاج کیلئےکینیڈا گئے تھے، جہاں قوی خان کو دل کا دورہ پڑا جوجان لیوا ثابت ہوا۔ بتاتے چلیں کہ محمد قوی خان 15 نومبر 1942 کو پشاور میں پیدا ہوئے، قوی خان نے 200 سے ذائد فلموں اور لاتعداد ٹی وی ڈراموں میں کام کیا ہے، انہوں نے فنی زندگی کا آغاز ریڈیو پاکستان سے کیا، کم عمری میں چائلڈ ایکٹر کے طور پر ریڈیو پاکستان کے ڈراموں سے کام شروع کیا، 1964ء میں جب لاہور میں پاکستان ٹیلی وژن کا آغاز ہوا تو انہیں اس کے پہلے ڈرامے “نذرانہ” میں کام کرنے کا اعزاز حاصل ہوا، اس کے بعد انہوں نے لاتعداد سیریلز، سیریز اور انفرادی ڈراموں میں کام کیا، جن میں اندھیرا اجالا ، فشار، لاہوری گیٹ، دو قدم دور تھے، مٹھی بھر مٹی، من چلے، میرے قاتل مرے دلدار، پھر چاند پہ دستک، در شہوار، بیٹیاں، داستان، ایک نئی سنڈریلا اور ڈاکٹر دعاگو کے نام سرفہرست ہیں تاہم قوی خان نے میں ڈرامہ سیریل اندھیرا اجالا سے نام کمایا اورایماندار پولیس آفیسر کی حیثیت سے اداکاری کے بہترین جوہر دکھائے۔

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.